تربت(گدروشیا پوائنٹ) بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام تربت عطا شاد ڈگری کالج سے ایک ریلی نکل کر شہید فدااحمد چوک مین روڈ تربت پہنچی جہاں ریلی نے جلسہ کی صورت اختیار کی.تفصیلات کے مطابق نشتر ہسپتال ملتان اور ملک کے طور وعرض سے برآمد ہونے والی سینکڑوں لاوارث لاشوں کی ڈی این اے ٹیسٹ اور لاشوں کی برآمدگی کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی نے تربت میں ایک ریلی نکالی جس میں طلبا طالبات،انسانی حقوق کمیشن کے عہدیدار اور سوسل سوسائٹی کے نمائندوں اور لاپتہ افراد کے لواحقین نے کثیر تعداد میں شرکت کی.یہ احتجاجی ریلی عطا شاد ڈگری کالج سے ہوتا ہوا تربت کے مین روڈ شہید فدا احمد چوک پر پہنچتے ہی جلسے کی شکل اختیار کرگیا.احتجاجی جلسے سے مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں نے خطاب کیا.جلسے سے انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کے مکران کوارڈینیٹر پروفیسر غنی پرواز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ملکی اور بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نشتر ہسپتال ملتان اور ملک کے طول و عرض سے ملنے والی لاوارث لاشوں کا ڈی این اے کروا لیں.انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں لاپتہ ہونے والے افراد جن کی تعداد ہزاروں میں ہے،فوری طور پر انہیں بازیاب کیا جائے اور اگر ان کے خلاف کسی قسم کا جرم ہے تو اسے ملکی قوانین کے عین مطابق عدالتوں میں پیش کیا جائے.انہوں نے کہا کہ سالہا سال لوگوں کو لاپتہ کرکے معاشرے اور ان کے دیگر لواحقین کو اذیت ناک زندگی سے گزرنا پڑتا ہے جو کہ غیر انسانی فعل کے زمرے میں آتا ہے.انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے فوری سوموٹو ایکشن لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ملتان کے نشتر ہسپتال میں ملنے والی مبینہ لاشوں کا فوری ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے.
