18

تربت: صوبائی حکومت و کیچ سے تعلق رکھنے والے منسٹرز تعلیمی اداروں کی سرپرستی کرنے میں مکمل ناکام ہوچکے ہیں بی ایس او پجار

تربت(پریس ریلیز) موجودہ صوبائی حکومت و کیچ سے تعلق رکھنے والے منسٹرز تعلیمی اداروں کی سرپرستی کرنے میں مکمل ناکام ہوچکے ہیں
بی ایس او پجار
گرلز ماڈل اسکول، اور کالجز انتظامیہ کم وسائل میں طلباء اور طالبات کو سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔
زونل ترجمان
بلوچ اسٹوڈنٹس آگنائزیشن پجار تربت زون کے ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ پچھلے ایک ماہ سے گرلز ماڈل ہائی سکول، گرلز ڈگری کالج اور عطاء شاد ڈگری کالج کے اسٹوڈنٹس سراپا احتجاج ہیں ان کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ اسکول انتظامیہ کے پاس فیول مد میں پیسے نہیں لہذا حکومت ہمارا فیول کا مسئلہ حل کرے تاکہ وہ اپنی پڑھائی جاری کر سکیں۔ ان غریب طلباء اور طالبات کے جائز مطالبے کو سیاست کا نام دے کر اسٹوڈنٹس کے ساتھ زیادتی کیا جارہا ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں
ترجمان نے مزید کہا کہ اس وقت کیچ سے تعلق رکھنے والے پانچ منسٹرز اسکول اور کالجز کے باسوں کے فیول کا مسئلے حل کرنے میں ناکام ہیں جس پر اسٹوڈنٹس نے احتجاج کا راستہ اختیار کیا جو طلباء اور طالبات کا آئینی و بنیادی حق ہے۔ بحثیت طلباء تنظیم ان کا حمایت اور ان کا ساتھ دینا ہمارا قومی فریضہ ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اس وقت گرلز ماڈل ہائی سکول کو ایک سال کے لیے فیول کے مد میں 80 ہزار بجٹ دیا جا رہا ہے ہم حکومت وقت، کیچ سے تعلق رکھنے والے وزیروں اور باشعور عوام سے سوال کرتے ہیں کیا 80 ہزار میں سکول کا بس پورے سال چل سکتا ہے؟
ترجمان نے مزید کہا کہ اسکول اور کالجز کے انتظامیہ بہت کم وسائل میں اپنے اسٹوڈنٹس کو سہولیات فراہم کر رہے ہیں جو قابل تعریف ہیں بدقسمتی سے موجودہ صوبائی حکومت و کیچ سے تعلق رکھنے والے منسٹرز ہمارے تعلیمی اداروں کی سرپرستی کرنے میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں۔ اگر حکومت ہمارے بچوں کی تعلیم کے ساتھ مذاق کر رہا ہے تو ہم حکومت کے تعلیم کش پالیسیوں کے خلاف تمام طلباء تنظمیوں، سول سوسائٹی، آل پارٹیز، انجمن تجران اور اپنے عوام کے ساتھ مل کر اپنے بچوں و بچیوں کی تعلیم کا تحفظ کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں