پنجگور(گدروشیاپوائنٹ) پنجگور ایرنی سرحدی کاروبار کی بندش کاروبار بار کو اسٹیکر اور ٹوکن کے نام پر سرحدی کاروبار کو محدود کرنے اور ضلعی انتظامیہ کی بارڈر معاملات میں بد انتظامی کے خلاف تاجر برادری آٹوز گیرج کمیٹی کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہر ہ اور ریلی ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے دھرنا اسٹیکر ٹوکن ختم کرنے بارڈر کو ازادنہ کاروبار کیلئےبحال کرنے اور ری ویری فیکیشن کے حیلے بہانے بند کرنے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق پنجگور میں جیرک پروم بارڈر کی بلاوجہ بندش ٹوکن اور اسٹیکرز کے نام پر کاروبار کو محدود کرانے پنجگور انتظامیہ کی کی بارڈر کے معاملات میں بدانتظامی کے خلاف تاجر۔ برادری گیرج اٹوز کمیٹی کے زیر ایتمام احتجاجی مظاہرہ نکالا گیا احتجاجی مظاہرہ پنجگور بازار کے مختلف شاہراہوں پر گشت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر دفتر کے سامنے دھرنا دیا ٹوکن اور اسٹکیرز کے خلاف شدید نعرہ بازی کیا اور فوری طورپر ٹوکن اور اسٹکیرز ختم کرنے بارڈر کو بحال کرنے غریب عوام کو ازادانہ کاروںار کا موقع فراہم کرنے کا مطالبہ کیا احتجاجی مظاہرے کی قیادت اٹوز گیرج کمیٹی کے صدر عبدالقدیر بلوچ حفیظ بلوچ اور انجمن تاجران کمیٹی کے صدر حاجی خلیل دھانی نے کیا مظاہرے کو حق دو تحریک بلوچستان پروم بارڈر کمیٹی اور دیگر کی حمایت میں حاصل تھی دھرنے سے گیرج اٹوز کمیٹی کے سربراہ عبدالقدیر بلوچ محمد حفیظ بلوچ انجمن تاجران کے صدر حاجی خلیل دھانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجگور انتظامیہ نے سیاسی جماعتوں سے ملکر بارڈر کو عوام کی سہولت کے بجائے مخصوص لوگوں کی اجارہ داری میں دیکر بارڈر کو غریب عوام کی روزگار کیلئے بند کیاگیا ہے جس سے پنجگور کے لاکھوں لوگ جو بارڈر کے کاروبار سے منسلک تھے نان شبینہ کا محتاج بن گئے ہیں بارڈر کی بندش سے تاجر برادری اور گیرج اٹوز کی روزگار بند ہوکر فاقہ کشی پر مجبور ہیں لیکن پنجگور انتظامیہ اور یہاں کے سیاسی جماعتیں اپنی مفادات کو دھوام بچشنے کی کوشش میں مصروف ہیں انہوں نے کہا کہ بارڈر پر ٹوکن اور اسٹیکر غریب عوام کی منہ سے نوالہ چھننے کی منصوبہ ہے جو پنجگور کے عوام کو قبول نہیں ہے ٹوکن اور اسٹیکرز کو ختم کرکے پنجگور کے عوام کو ازادانہ روزگار کے موقع فراہم کیا جائے اور چیدگی بارڈر سمیت دیگر مزید انٹری پوائنٹ کھول کر عوام کو کاروبار کی سہولت دی جائے انہوں نے کہا کہ پنجگور ایک سرحدی علاقہ ہے عوام کی روزگار اور گزر بسر کا واحد زرائع ایرانی بارڈر ہے جو عوام اپنی مدت اپ کے تحت محنت مزدوری کرکے اپنا گزر بسر کرتے ہیں لیکن پنجگور انتظامیہ نے بارڈر کے کاروبار کر محدود بنا کر غریب عوام سے چھین کر مافیا کے حوالے کیا ہے جو یہاں کے غریب عوام کے ساتھ ظلم اور انکی روزگار چھننے کے مترادف ہے انہوں نے کہا تاجر برادری مطالبہ کرتا ہے چیف اف ارمی کے ہدایت کے مطابق پنجگور کے عوام کو ازادانہ کاروبار کی اجازت دی جائے بارڈر کنٹرول کے نام پر اسٹیکرز اور ٹوکن نظام بارڈر کے کاروبار کو تباہ کرنے کے مترادف ہے اسٹیکرز اور ٹوکن کو فلفور ختم کیا جائے چھوٹی گاڈیوں کو بلا روک ثھوک اشیاء خوردونوش لانے کی اجازت دی جائے ایرانی بارڈر پر کاروبار کو وسعت دینے کیئے فوری طور پر مزید کراسنگ پوائنٹ کھولا جائے چیدگی بارڈر کی طرح جیرک بارڈرکو بھی قومی شناختی کارڈز پر کاروبار کی اجازت دی جائے اگر ان مطالبات پر عمل درامد نہیں ہوا تو تاجر برادری خصوصا گیرج اٹوز کمیٹی سخت اقدامات اٹھانے پر مجبور ہوگی
