بسیمہ(گدروشیاپوائنٹ)تحصیل بسیمہ کے علاقہ کلی محمد ہاشم سرآپ ساجد کے گرلز سکول پرائمری سے مڈل تو بن گیا مگر سکول کو ابھی تک کوئی ٹیچر نصیب نہ ہوسکا سکول کے دو کمروں پر مشتمل بلڈنگ کو بنے کئی سکول گزر گئے ہیں مگر محکمہ تعلیم کے جانب سے کوئی ٹیچر کی تعیناتی مذکورہ سکول میں نہیں کیا گیا ہے جسکے سینکڑوں بچوں کا مستقبل تباہ ہونے کا خدشہ ہے محکمہ تعلیم کو سرآپ بسیمہ کے بچوں کے زندگی اور مستقبل سے کوئی دلچسپی نہیں ہیں صرف سکول کے نام پر لاکھوں روپے کلسٹر ہڑپ کرنے میں مصروف عمل ہیں دوسرے جانب کلی محمد ہاشم کے بوائز سکول چند سال پہلے شدید زلزلے کی وجہ سے کریک ہوگیا تھا ابھی تک بلڈنگ کو مرمت نہیں کیا گیا سینکڑوں بچوں کو متبادل بوسیدہ عمارتوں میں پڑھایا جارہا ہیں اہل علاقہ نے صوبائی وزیر تعلیم سیکریٹری تعلیم کمشنر رخشان ڈویژن ڈپٹی کمشنر واشک سے اپیل کی ہیں کہ وہ کلی محمد ہاشم سرآپ ساجد بسیمہ کے سکول کے لیے فوری اساتذہ کے پوسٹنگ یقینی بنائے اور خستہ حال بلڈنگز کے تعمیر کریں بہ صورت دیگر ہم اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے روڑوں پر نکل آئے گے.
