10

کوسٹل ہائی وے پولیس نے مختلف چیک پوسٹوں پر بھتہ خوری شروع کردی،وفاقی وزیرداخلہ سرفرازبگٹی نوٹس لیں، عبدالحمیدشاہین عمرانی

گوادر(گدروشیاپوائنٹ)گوادر کراچی ٹرک اینڈ گڈز اونرز ایوسی ایشن کے مرکزی صدر عبدالحمیدشاہین نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں نگران حکومت کے آتے ہی مکران کوسٹل ہائی وے پر فورس کی بھتہ خوری شروع ہوچکی ہے-

انہوں نے کہا کہ کوسٹل ہائی پر عوام اور ٹرانسپورٹروں کے تحفظ اور حادثے کی صورت میں فوری طبی امداد کی فراہمی کے لئے تعینات پولیس فورس کے اہلکاروں نے نگران حکومت کے آتے ہی کوسٹل ہائی وے پر بھتہ خوری کے لیے غیر قانونی چیک پوسٹیں قائم کر دیئے۔

انہوں نے کہا کہ مکران کوسٹل ہائی وئے صوبہ بلوچستان کی اہم شاہراہ ہے جس سے پاکستان اور بلوچستان کا مستقبل وابستہ ہے جو گوادر سے اوتھل زیرو پوائنٹ ضلع لسبیلہ تک ہے کوسٹل ہائی وے ایک وفاقی روڈ ہے نیشنل ہائی وے سیفٹی آرڈنیس NHSO-2000 کے تحت NHA موٹروے پولیس کے ذریعے ٹرانسپورٹروں کو تحفظ فراہم کرنے اور اپنے پولیس اسٹیشن قائم کرنے کی قانون کے مطابق پابند ہے لیکن اس اہم سڑک پر عوام اور ٹرانسپورٹروں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے صوبائی حکومت کی جانب سے صوبائی فورس تعینات کی گئی ہے اور اسے کوسٹل ہائی وے پولیس کا نام دیا گیا ہے جوکہ بذات خود خلاف قانون عمل ہے-

انہوں نے کہا کہ کوسٹل ہائی وے پولیس جس کی ذمہ داری حادثے کی صورت میں ہنگامی طبعی امداد کی بروقت فراہمی ہے اور کوسٹل ہائی وے پر مشکوک لوگوں کی موجودگی کی اطلاع 1244 پر دینا ہے تاکہ ان مشکوک لوگوں کے خلاف کا روائی کی جاسکے جس سے عوام اور ٹرانسپورٹروں کو تحفظ فراہم ہو لیکن گزشتہ چند روز سے کوسٹل ہائی وے پولیس کے اہلکاروں نے کوسٹل ہائی وئے پر کارواٹ نیٹ چیک پوسٹ ، امام بخش چیک پوسٹ، بسول ندی چیک پوسٹ، منیجی چیک پوسٹ ان مقامات پر غیر ضروری چیک پوسٹیں قائم کر دی ہیں ان چیک پوسٹوں پر کوسٹل ہائی وئے پولیس کے اہلکار اختیارات کا ناجائز استعمال کر کے ڈرائیور اور کنڈیکٹرز کو ڈرا دھمکا کر ان سے بھتہ ( رشوت ) طلب کر رہے ہیں نہ دینے والے ڈرائیور اور کنڈیکٹرز کو کئی کئی گھنٹے تک غیر قانونی طور پر روک کر رشوت دینے پر مجبور کرتے ہیں جس کی شکایت مقامی افسران سے بھی کی گئی ہے لیکن تاحال کوئی عملی اقدامات نہیں اُٹھائے گئے ، جبکہ اینٹی کر پشن پولیس بھی ان کے خلاف قانونی کاروائی سے قاصر نظر آرہی ہیں-

انہوں نے کہا کہ کوسٹل ہائی وے پولیس کے اہلکاروں نے رشوت خوری اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے تمام حدپار کر دیئے ہیں دن رات، بس ، ٹرک، ٹرالرز سمیت دیگر گاڑیوں کے ڈرائیوراور کنڈیکٹرز سے رشوت کی وصولی میں مصروف ہیں، کوسٹل ہائی وے پولیس اپنی اصل زمہ داری سے غافل ہو چکی ہے اور کوسٹل ہائی وے پر پیش آنے والے حادثات کے موقع پر غائب اور رات کے اندھیرے میں بس ، ٹرک ٹرالرز سمیت دیگر گاڑیوں کے ڈرائیور اور کنڈیکٹرز سے رشوت کی وصولی میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعلی میرمردان ڈومکی،صؤبائی وزیرداخلہ زبیرجمالی اور وفاقی وزیرداخلہ سرفراز بگٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر درخواست کرتے ہیں کہ کوسٹل ہائی وے پولیس کے جو اہلکار رشوت خوری اور ڈرائیور کنڈیکٹرز کے ساتھ نارواسلوک میں ملوث ہیں، ان کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں