تربت(گدروشیاپوائنٹ)پاکستان پیپلز پارٹی کے سنئیر رہنمانبیل محمود نے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں ہیڈ مسٹریس شاری بلوچ کی کارکردگی اور تعلیمی کے فروغ کیلئے کردار کو سراہتے ہوئےکہاہے کہ تعلیم ہر ملک و قوم کیلئے بہت ضروری ہے۔ تعلیم اک ایسا پلیٹ فارم ہے جس کے ذریعے انسان کامیابی حاصل کرکے منزل کی چوٹی پر پہنچ سکتا ہے۔ زندگی میں آگے بڑھانے اور کامیابی حاصل کرنے کیلئے سب کیلئے بہترین تعلیم حاصل کرنا بہت ضروری ہے اور اس سلسلے میں اسکول کی تعلیم ہر ایک کی زندگی میں بہت بڑا کردار ادا کرتی ہے اور اس کردار کو احسن طریقے سے ادا کرنے کے لیے سکول میں اساتذہ اور طلباء کے ساتھ ساتھ سکلول کے ہیڈ کا بھی سب سے نمایاں اور کلیدی کردار ہوتا ہے۔ کسی بھی ادارے کا بغیر سربراہ یا ہیڈ کے ترقی اور کامیابی ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح آج سے چندسال پہلے گورنمنٹ گرلز ہائی سکول تمپ کا معیارِتعلیم کافی گرا ہوا تھا اگرچہ استانیاں اپنی مدد آپ کے تحت اسکول کے نظم نسق کو سنبھال رہی تھیں مگر مستقل ہیڈمسٹریس نہ ہونے کی وجہ سے انہیں خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں تھی اور نہ ہی وہ اچھا رزلٹ دے پارہے تھے کہ اسی دوران میڈم شاری بلوچ کی بطور ہیڈ مسٹریس گورنمنٹ گرلز ہائی سکول تمپ میں تعیناتی ہوئی اور اسی دن سے تمپ سکول کی قسمت جاگ گئی ہے۔ ایک مردہ ادارے میں جان بڑگئی۔ انہوں نے کہا کہ میڈم شاری بلوچ نے چارج سنبھالتےہی اپنی انتھک محنت ولگن اور کوششوں سے نہ صرف سکول کی گرتی ہوئی معیار تعلیم کو پھر سے اوپر اُٹھایا بلکہ سکول کے نظم وضبط،اساتذہ کرام کی اپنی ڈیوٹی پر موجودگی، طالبات کا اپنی حاضریاں یقینی بنوانا، وقت کی پابندی اور صاف و ستھرائی کے حوالے سے سکول کو پورے تحصیل تمپ میں ایک مثالی سکول بنادیاہے۔بے شک اس کارکردگی میں استانیوں کی کردار سے کوئی انکاری نہیں مگراسکا سب سے بڑا کریڈٹ یا سہرا قیادت یعنی ہیڈ مسٹریس شاری بلوچ کے سرجاتا ہے اور اس چیز سے یہ ظاہرہوتا ہے کہ سربراہ ایماندار،فرض شناس،مخلص اور محنتی ہو تو یہ ممکن نہیں کہ وہ ادارہ ترقی نہ کرے۔انہوں نے کہاکہ یہ بات میڈم شاری بلوچ نے سکول کو ایک اعلیٰ مقام پر لاکرثابت کردی ہے۔میڈم شاری بلوچ پورے ضلع کیچ اگرمیں یہ کہوں تو غلط نہیں ہوگا کہ اس وقت وہ پورے مکران میں واحد ہیڈ مسٹریس ہیں جو اپنے سکول میں دیانتداری، خوش اسلوبی اور احسن طریقے سے اپنا فرض منصبی سرانجام دے رہی ہیں اور اس بات کی گواہی نہ صرف اسکی طالبات و اساتذہ، اہل علاقہ بلکہ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ بھی دے رہے ہونگے۔ اس نے کبھی بھی سکول میں سہولیات کی عدم دستیابی اور ٹیچرز کی کمی کو جواز بناکر اپنی ڈیوٹی سے راہِ فرار کی کوشش نہیں کی بلکہ کم اور محدود وسائل میں بھی کو بہتر سے بہتر طریقے سے سکول کو چلاکر دوسروں کے لیے ایک مثال قائم کی ہے کہ اگر انسان اپنے فرض منصبی سے ایماندار ہو تو کوئی بھی رکاوٹ ان کو آگے بڑھنے سے نہیں روک سکتی اور نہ ہی ان کے حوصلوں کو پست کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کمشنرمکران، ڈپٹی کمشنرکیچ، ڈی ای او، ڈائریکٹر تعلیم ،اسسٹنٹ کمشنر تمپ ،محکمہ تعلیم کیچ و تمپ کے اعلیٰ افسران سے اپیل کرتا ہوں کہ ایسے فرض شناس آفسیر کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انکی اچھی کارکردگی پر تعریفی ایوارڈ یا سرٹیفیکیٹ سے نوازیں اور اسکی سکول تمام بنیادی سہولیات فراہم کریں تاکہ ہمارے مستقبل کے معمار اعلیٰ تعلیم یافتہ انسان بن کر مللک و قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔
