18

کسان اتحاد کا لانگ مارچ اسلام آباد پہنچ گیا

زرعی زمینوں پر ہاؤسنگ اسکیمیں بنانے پرپابندی لگائی جائے، سیلاب زدہ علاقوں میں کھاد، بیج اور ڈیزل مفت فراہم کیاجائے: کسانوں کا مطالبہ— فوٹو: آن لائن
زرعی زمینوں پر ہاؤسنگ اسکیمیں بنانے پرپابندی لگائی جائے، سیلاب زدہ علاقوں میں کھاد، بیج اور ڈیزل مفت فراہم کیاجائے: کسانوں کا مطالبہ— فوٹو: آن لائن

کسان اتحاد کا لانگ مارچ اسلام آباد پہنچ گیا اور مظاہرین نے انتظامیہ کی جانب سے روکنے پر جناح ایونیو پر ہی دھرنا دے دیا۔

کسان اتحاد کے لانگ مارچ میں پورے پاکستان سے کسانوں کی بڑی تعداد شریک ہے۔ مظاہرین نے مطالبات کی منظوری تک کسان مارچ جاری رکھنے اور ڈی چوک جانے کا اعلان کیا تاہم انتظامیہ کے انکار کے بعد جناح ایونیو پر ہی دھرنا دے دیا۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت زرعی اراضی پر فوری طور پر تعمیرات کو روکے، زرعی مشینری پر ٹیکس کو ختم کیا جائے اور کسانوں کو اچھی کھاد فراہم کی جائے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ زرعی زمینوں پر ہاؤسنگ اسکیمیں بنانے پرپابندی لگائی جائے، سیلاب زدہ علاقوں میں کھاد، بیج اور ڈیزل مفت فراہم کیاجائے، گندم کی قیمت چار ہزار روپے فی من اور گنےکی چار سو روپے فی من مقررکی جائے۔

دوسری جانب کسان اتحادمارچ کے شرکا نے حکومت سے مذاکرات پرآمادگی ظاہر کردی ہے اور  اتحاد کی 5 رکنی کمیٹی بنائی جائےگی جو وفاقی حکومت سے مذاکرات کرے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں